To start downloading books
Please log in or register your account

Login Register
سوْرَۃُ قریش کاتفسیر وترجمه

سوْرَۃُ قریش کاتفسیر وترجمه

امین الدین سعیدی ـ سعید افغانی

تفسیر کا خلاصہ قریش عرب کے ایک قبیلے کا نام ہے اور یہ سورت محور کو ظاہر کرتی ہے،جیسا کہ ہم نے اوپر ذکر کیا کہ یہ سورت بھی مکی ہے، اور اس کی آیات کا محور وہی ہے جو سورہ فیل کی آیات کا ہے،سورت کا محور نقل و حمل سے متعلق ہے جو یہ قبیلہ کرتاتھا، اور اس کے نتیجے میں انہیں کافی فوائد اور برکتیں حاصل ہوتی تھیں، چنانچہ نعمتوں کے بدلے میں انہیں نعمتوں کے مالک کا شکر ادا کرنا چاہیے، اس کے بعد قریش کو اللہ تعالیٰ نے جو نعمتیں عطا کیں ان کے بارے میں بحث ہے اور ان نعمتوں کا شکر ادا کرنا اور وہ نعمتیں جو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو مقام و زمان کے تقاضوں کے مطابق اور ہر زمانے میں لوگوں کی استعداد و ہنر کے مطابق عطا کی ہیں، اللہ تعالیٰ جب بھی قرآن میں کسی نعمت کی بات کرتا ہے تو یہ لفظ لاتا ہے "فَلْيَعْبُدُوْا"(پس عبادت کرو) اور لوگوں سے عبادت کرکے شکر کرنے کو کہتا ہے، چونکہ قریش کے لوگ سردیوں اور گرمیوں میں سفر کرنے کے عادی تھے، اس لیے اس نعمت کی شکر گزاری کے لیے انہیں اس خانہ کعبہ کے مالک کی عبادت کرنی چاہیے، جس نے انہیں بھوک کے وقت کھانا کھلایا، اور خوف کے دور میں امن دیا۔

Views: 533
Downloads: 77
Language: Urdu
Category: Religious Books
File Type: Pdf
File Size: 770.03 KB

This content was uploaded by our user in good faith, assuming they have permission to share this book. If you own the copyright and believe it is wrongfully on our website, please follow our simple DMCA procedure by clicking here to request removal.

Comments
Quotes

Let us always meet each other with smile, for the smile is the beginning of love.

Try to save something while your salary is small; it’s impossible to save after you begin to earn more.

You must gain control over your money or the lack of it will forever control you.

If you live for having it all, what you have is never enough.

I divide all readers into two classes; those who read to remember and those who read to forget.

I attribute my success to this: I never gave or took any excuse.

Believe you can and you’re halfway there.

Two roads diverged in a wood, and I—I took the one less traveled by, And that has made all the difference.